ریاض، ۲۱؍جون: (بی این ایس) سعودی عرب نے عالمی برادری سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ شام میں جاری خونریزیغیر مسلح بچوں اور عورتوں کے سفاکانہ قتل عام، بشار الاسد کی وفادار فوج اور دہشت گرد گروپوں کے ہاتھوں ہونے والی انسانی حقوق کی سنگین پاماليوں کا سلسلہ بند کرائے۔ سعودی وزیر شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی صدارت میں کابینہ کے اجلاس میں شام میں جاری مظالم کی مذمت کی گئی اور عالمی برادری سے شامیوں کو ظلم سے نجات دلانے کی کوشش کی گئی۔ سعودی کابینہ نے ایک بیان میں کہا کہ شام میں صدر بشارالاسد نے اپنے اقتدار کو بچانے اور دہشت گردوں کی سرگرمیوں نے تین لاکھ غیر مسلح لوگوں کی جانیں لے لی ہے۔ قتل کا بازار اب بھی گرم ہے اور آئے دن نہتے شامی شہری دھول اور خون میں لوٹ رہے ہیں ایسے میں عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ شامی مظلوم قوم کو بشارالاسد اور
دیگر دہشت گرد گروپوں کے ظلم سے نجات دلانے کے لئے اہم کردار ادا کرے۔ اس موقع پر کابینہ نے ریاست بحرین کی عدالتوں کی طرف سے دہشت گردوں کو دی جانے والی سزا کی حمایت کی اور کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سعودی عرب مناما کی حمایت جاری رکھے گا۔ سعودی کابینہ کی جانب سے فلسطین میں جاری اسرائیلیی دہشت گردی کی بھی مذمت کی گئی اور جنیوا میں جاری اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیٹی کے جاری سیشن سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فلسطین میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کے قتل عام، منظم تشدد، ناکہ بندی، جائیداد کی تباہی، بیت المقدس کو یہودیوں کے سازشوں اور ورحشیانہ کریک ڈاؤن کا سلسلہ بند کرائے۔ بیان میں کہا گیا کہ انسانی حقوق کی تنظیموں کی ذمہ داری ہے کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے جنگی جرائم کی عالمی عدالتوں سے جانچ کراتے ہوئے صہیونیوں کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کرے۔